انگلیاں تھام کے خود چلنا سکھایا تھا جسے
انگلیاں تھام کے خود چلنا سکھایا تھا جسے
راہ میں چھوڑ گیا راہ پہ لایا تھا جسے
اس نے پونچھے ہی نہیں اشک مری آنکھوں سے
میں نے خود رو کے بہت دیر ہنسایا تھا جسے
چھو کے ہونٹھوں کو مرے مجھ سے بہت دور گئی
وہ غزل میں نے بڑے شوق سے گایا تھا جسے
مجھ سے ناراض ہے اک شخص کا نقلی چہرہ
دھوپ میں آئنہ اک روز دکھایا تھا جسے
اب بڑا ہو کے مرے سر پہ چڑھا آتا ہے
اپنے کاندھے پہ کنورؔ ہنس کے بٹھایا تھا جسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.