اس ایک شے سے مرے دھیان کا نشہ ٹوٹا
اس ایک شے سے مرے دھیان کا نشہ ٹوٹا
نہ جانے ہاتھ سے کیا چھوٹا جانے کیا ٹوٹا
لگا کہ جیسے ملے ہوں ہم ایک عمر کے بعد
تمام رات نہ باتوں کا سلسلہ ٹوٹا
پہاڑ برف کے آوارہ پانیوں سے کٹے
جگہ جگہ پہ ملا مجھ کو راستہ ٹوٹا
ہرا بھرا تھا شکایت نہ تھی کسی سے اسے
ہوا بدلتے ہی اس کا بھی آسرا ٹوٹا
اسے تلاش تھی اپنے ہی ایک لمحے کی
وہ بار بار کئی لمحوں سے جڑا ٹوٹا
تو اس کے ساتھ جڑی تار تار ٹوٹے گی
وہ شخص اپنی حدوں میں اگر ذرا ٹوٹا
- کتاب : Lafz Magazine-August To Octobar-2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.