Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ دھوئیں کا ایک گھیرا کہ میں جس میں رہ رہا ہوں

دشینت کمار

یہ دھوئیں کا ایک گھیرا کہ میں جس میں رہ رہا ہوں

دشینت کمار

MORE BYدشینت کمار

    یہ دھوئیں کا ایک گھیرا کہ میں جس میں رہ رہا ہوں

    مجھے کس قدر نیا ہے میں جو درد سہہ رہا ہوں

    یہ زمین تپ رہی تھی یہ مکان تپ رہے تھے

    ترا انتظار تھا جو میں اسی جگہ رہا ہوں

    میں ٹھٹھک گیا تھا لیکن ترے ساتھ ساتھ تھا میں

    تو اگر ندی ہوئی تو میں تیری سطح رہا ہوں

    ترے سر پے دھوپ آئی تو درخت بن گیا میں

    تری زندگی میں اکثر میں کوئی وجہ رہا ہوں

    کبھی دل میں آرزو سا کبھی منہ میں بد دعا سا

    مجھے جس طرح بھی چاہا میں اسی طرح رہا ہوں

    مرے دل پے ہاتھ رکھو مری بے بسی کو سمجھو

    میں ادھر سے بن رہا ہوں میں ادھر سے ڈھ رہا ہوں

    یہاں کون دیکھتا ہے یہاں کون سوچتا ہے

    کہ یہ بات کیا ہوئی ہے جو میں شعر کہہ رہا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : Saye mein dhoop (Pg. 53)
    • Author : Dushyant Kumar
    • مطبع : Radha krishna Prakashan.Pvt.Ltd (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے