یہ دل کیا ہے دیکھا دکھایا ہوا ہے
مگر درد کتنا سمایا ہوا ہے
مرا دکھ سنا چپ رہے پھر وہ بولے
کہ یہ راگ پہلے کا گایا ہوا ہے
جھلک بھر دکھا جائیں بس ان سے کہہ دو
کوئی ایک درشن کو آیا ہوا ہے
نہ پوچھو یہاں تاپ کی کیا کمی ہے
سبھی کا ہردے اس میں تایا ہوا ہے
یہی درد تھا جس نے تم سے ملایا
یہ یوں ہی نہیں جی کو بھایا ہوا ہے
گڑھا موت کا ہے نہیں بھرنے والا
یہاں ان گنت کا صفایا ہوا ہے
ترلوچنؔ سناؤ ہمیں گان اپنے
جہاں درد جی کا سمایا ہوا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.