یہ لفظ آئنے ہیں مت انہیں اچھال کے چل
یہ لفظ آئنے ہیں مت انہیں اچھال کے چل
ادب کی راہ ملی ہے تو دیکھ بھال کے چل
کہے جو تجھ سے اسے سن، عمل بھی کر اس پر
غزل کی بات ہے اس کو نہ ایسے ٹال کے چل
سبھی کے کام میں آئیں گے وقت پڑنے پر،
تو اپنے سارے تجربے غزل میں ڈھال کے چل
ملی ہے زندگی تجھ کو اسی ہی مقصد سے
سنبھال خود کو بھی اوروں کو بھی سنبھال کے چل
کہ اس کے در پہ بنا مانگے سب ہی ملتا ہے
چلا ہے رب کی طرف تو بنا سوال کے چل
اگر یہ پاؤں میں ہوتے تو چل بھی سکتا تھا
یہ شول دل میں چبھے ہیں انہیں نکال کے چل
تجھے بھی چاہ اجالے کہ ہے، مجھے بھی کنورؔ
بجھے چراغ کہیں ہوں تو ان کو بال کے چل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.