یہ روشنی ہے حقیقت میں ایک چھل لوگو
یہ روشنی ہے حقیقت میں ایک چھل لوگو
کہ جیسے جل میں جھلکتا ہوا محل لوگو
درخت ہیں تو پرندے نظر نہیں آتے
وہ مستحق ہیں وہی حق سے بے دخل لوگو
وہ گھر میں میز پہ کہنی ٹکائے بیٹھے ہیں
تھمی ہوئی ہے وہیں عمر آج کل لوگو
کسی بھی قوم کی تاریخ کے اجالے میں
تمہارے دن ہیں کسی رات کی نقل لوگو
تمام رات رہا محو خواب دیوانہ
کسی کی نیند میں گڑتا رہا خلل لوگو
ضرور وہ بھی اسی راستے سے گزرے ہیں
ہر آدمی مجھے لگتا ہے ہم شکل لوگو
دکھے جو پاؤں کے تازہ نشان صحرا میں
تو یاد آئے ہیں تالاب کے کنول لوگو
وے کہہ رہے ہیں غزل گو نہیں رہے شاعر
میں سن رہا ہوں ہر اک سمت سے غزل لوگو
- کتاب : Saye mein dhoop (Pg. 29)
- Author : Dushyant Kumar
- مطبع : Radha krishna Prakashan.Pvt.Ltd (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.