یہ سچ ہے کہ پاؤں نے بہت کشٹ اٹھائے
یہ سچ ہے کہ پاؤں نے بہت کشٹ اٹھائے
پر پاؤں کسی طرح سے راہوں پے تو آئے
ہاتھوں میں انگاروں کو لئے سوچ رہا تھا
کوئی مجھے انگاروں کی تاثیر بتائے
جیسے کسی بچے کو کھلونے نہ ملے ہوں
پھرتا ہوں کئی یادوں کو سینہ سے لگائے
چٹانوں سے پاؤں کو بچا کر نہیں چلتے
سہمے ہوئے پاؤں سے لپٹ جاتے ہیں سائے
یوں پہلے بھی اپنا سا یہاں کچھ تو نہیں تھا
اب اور نظارے ہمیں لگتے ہیں پرائے
- کتاب : Saye mein dhoop (Pg. 42)
- Author : Dushyant Kumar
- مطبع : Radha krishna Prakashan.Pvt.Ltd (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.