زندگی کے دامن میں اک خوشی نہیں آئی
زندگی کے دامن میں اک خوشی نہیں آئی
اس لیے تو چہرے پر تازگی نہیں آئی
جھوٹ میں چھپے میں نے سچ کے راز کھولے ہیں
کم سخن تھے وہ جن سے داد بھی نہیں آئی
اس کے ہی تصور میں جل رہا ہوں مدت سے
جانے کیوں اسے میری یاد ہی نہیں آئی
خون دل سے سینچا ہے میں نے تیری چاہت کو
ہیں سبھی نظاروں میں تو کبھی نہیں آئی
تیرے حسن کی خوبی میں بیاں نہ کر پایا
درد دل ملا مجھ کو شاعری نہیں آئی
اس کی کجروی آنکھیں جب سے مل گئیں مجھ سے
دوستوں اسی شب سے نیند ہی نہیں آئی
انتظار دل کو بھی مدتوں سے ہے جس کا
گل نہیں کھلا آتشؔ وہ کلی نہیں آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.