Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اندھے کو اندھیرے میں بڑی دور کی سوجھی

انشا اللہ خاں انشا

اندھے کو اندھیرے میں بڑی دور کی سوجھی

انشا اللہ خاں انشا

MORE BYانشا اللہ خاں انشا

    جرأت نابینا تھے۔ ایک روز بیٹھے فکر سخن کررہے تھے کہ انشاءؔ آگئے۔ انہیں محو پایا تو پوچھا، ’’حضرت کس سوچ میں ہیں؟‘‘

    جرأت نے کہا، ’’کچھ نہیں، بس ایک مصرعہ ہوا ہے۔ شعر مکمل کرنے کی فکر میں ہوں۔‘‘ انشاءؔ نے عرض کیا، ’’کچھ ہمیں بھی پتہ چلے۔‘‘

    جرأت نے کہا، ’’نہیں! تم گرہ لگاکر مصرعہ مجھ سے چھین لوگے‘‘ آخر بڑے اصرار کے بعد جرأت نے بتایا مصرعہ تھا۔

    ’’اس زلف پہ پھبتی شب دیجور کی سوجھی‘‘

    انشاءؔ نے فوراً گرہ لگائی، ’’اندھے کو اندھیرے میں بڑی دور کی سوجھی‘‘

    جرأت لاٹھی اٹھاکر انشاءؔ کی طرف لپکے۔ دیر تک انشاءؔ آگے اور جرأت پیچھے پیچھے انہیں ٹٹولتے ہوئے بھاگتے رہے۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے