احسان دانش کا تعارف
ڈاکٹر تاثیر اور احسان دانش ریل میں اکٹھے سفر کررہے تھے۔ ایک اسٹیشن پر تاثیر کے ایک دوست اسی ڈبے میں داخل ہوئے۔ تاثیرنے ان سے احسان دانش کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ آپ ہیں اردو کے مشہور شاعر، مصور فطرت، شاعر مزدور حضرت احسان دانش کاندھلوی، اس دوست نے پوچھا، ’’وہی جو مزدوروں کے بارے میں نظمیں لکھتے رہتے ہیں؟‘‘ تاثیر نے کہا، ’’جی ہاں وہی۔‘‘ وہ دوست کہنے لگا۔
’’خدا کی قسم ان کی نظمیں پڑھ کے یہ جی چاہتا ہے کہ صبح کو اٹھتے ہی ہر مزدور کے سر پر سو جوتے لگائے جائیں۔‘‘
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.