فراق کا ناڑا
ایک مشاعرے میں ہر شاعر اپنا کلام کھڑے ہوکر سنارہا تھا۔ فراق صاحب کی باری آئی تو وہ بیٹھے رہے اور مائیک ان کے سامنے لاکر رکھ دیاگیا۔
مجمع سے ایک شور بلند ہوا،
’’کھڑے ہوکر پڑھئے۔۔۔ کھڑے ہوکر پڑھئے۔‘‘
جب شور ذرا تھما تو فراق صاحب نے بہت معصومیت کے ساتھ مائیک پر اعلان کیا،
’’میرے پائجامے کا ڈورا ٹوٹا ہوا ہے (ایک قہقہہ پڑا) کیا آپ اب بھی بضد ہیں کہ میں کھڑے ہوکر پڑھوں؟‘‘
مشاعرہ قہقہوں میں ڈوب گیا۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.