جوش کا مصلی اور پانی سے استنجا
مالک رام پہلی دفعہ جوش ملیح آبادی صاحب سے ملنے گئے تو جاڑوں کا موسم تھا۔ شام کے تقریباًچھ بجے تھے۔ اتنے میں قریب کی مسجد سے اذان کی آواز آئی تو جوش صاحب نے اپنے بیٹے سجاد کوآواز دی کہ بیٹے میرا مصلیٰ لانا۔ مالک رام صاحب حیران ہوئے کہ جوش صاحب اور نماز؟ اتنے میں سجاد ایک بڑے ٹرے میں شراب کی بوتل، دوگلاس، برف اور پانی لے آیا۔ جوش صاحب نے مالک رام کو پیگ پیش کیا تو انہوں نے معذرت کی کہ میں شراب نہیں پیتا۔ اس پر جوش صاحب نے پوچھا کہ آپ کیا پیتے ہیں؟ اس پر مالک رام صاحب نے فرمایا کہ ’’ اللہ کی بنائی ہوئی نعمت پانی پر اکتفا کرتا ہوں۔‘‘ اور جوش صاحب سے پوچھا کہ آپ پانی کا کیا کرتے ہیں تو جوش نے فرمایا کہ ’’پانی سے ہم تو صرف استنجاء کرتے ہیں۔‘‘
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.