غدر کے بعد مرزا کی معاشی حالت دو برس تک دگر گوں رہی۔ آخر نواب یوسف علی خان رئیس رامپور نے سو روپیہ ماہانہ تاحیات وظیفہ مقرر کردیا۔ نواب کلب علی خان نے بھی اس وظیفے کو جاری رکھا۔ نواب یوسف علی خان کی وفات کے چند روز بعد نواب کلب علی خاں لیفٹنٹ گورنر سے ملنے بریلی کو روانہ ہوئے تو چلتے وقت مرزا صاحب سے کہنے لگے، ’’خدا کے سپرد۔‘‘
مرزا صاحب نے کہا، ’’حضرت! خدا نے مجھے آپ کے سپرد کیا ہے۔ آپ پھر الٹا مجھ کو خدا کے سپرد کررہے ہیں۔‘‘
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.