Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خسر کا شجرہ اور مرزا کی شرارت

مرزا غالب

خسر کا شجرہ اور مرزا کی شرارت

مرزا غالب

MORE BYمرزا غالب

    مرزا صاحب کے خسر مرزا الٰہی بخش خان پیری مریدی بھی کرتے تھے اور اپنے سلسلے کے شجرہ کی ایک ایک کاپی اپنے مریدوں کو دیا کرتے تھے۔ ایک دفعہ انہوں نے مرزا صاحب سے شجرہ نقل کرنے کے لیے کہا، مرزا صاحب نے نقل تو کردی مگر اس طرح کہ ایک نام لکھ دیا دوسرا چھوڑ دیا تیسرا پھر لکھ دیا، چوتھا حذف کردیا۔ ان کے خسر صاحب یہ نقل دیکھ کر بہت ناراض ہوئے کہ یہ کیا غضب کیا۔ مرزا صاحب بولے،

    ’’حضرت! آپ اس کا کچھ خیال نہ فرمائیے۔ شجرہ دراصل خدا تک پہنچنے کا ایک زینہ ہے۔ سوزینے کی ایک ایک سیڑھی بیچ سے نکال دی جائے تو چنداں ہرج واقع نہیں ہوتا۔ آدمی ذرا اچک اچک کے اوپر چڑھ سکتا ہے۔‘‘

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے