Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ماضی پرست کی حماقت

فراق گورکھپوری

ماضی پرست کی حماقت

فراق گورکھپوری

MORE BYفراق گورکھپوری

    ایک ماضی پرست ادیب کسی جگہ فخریہ انداز میں بیان کررہے تھے،

    ’’پچھلے دنوں اپنے مکان کی تعمیر کے لئے مجھے اپنے گاؤں جانا پڑا۔ جب زمین کھدوائی گئی تو بجلی کی تاریں دستیاب ہوئیں اور بجلی کی وہ تاریں اندازاً دو تین ہزار سال پرانی تھیں۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ دو تین ہزار سال پہلے بھی ہمارے ملک میں بجلی موجود تھی۔‘‘

    فراق گورکھپوری بھی وہیں موجود تھے۔ جب یہ بات سنی تو کمال متانت سے کہنے لگے،

    ’’جی ہاں، اور میں نے اپنا مکان بنوانے کے لئے جب زمین کھدوائی تو کچھ بھی نہیں ملا۔

    اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ پرانے وقتوں میں ہمارے ملک میں وائر لیس بھی رائج تھا۔‘‘

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے