Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مزدور شاعر کا معاوضہ

احسان دانش

مزدور شاعر کا معاوضہ

احسان دانش

MORE BYاحسان دانش

    راولپنڈی کے ایک مشاعرے کے لیے لاہور سے کچھ شعراء کو مدعو کرنے کے لیے منتظمین حضرات احسان دانش سے ملے۔

    انہوں نے سوال کیا، ’’آپ کتنے پیسے دے سکیں گے؟‘‘

    گلزار نے کہا، ’’آپ کو تین سو روپے دیئے جاسکیں گے۔ یہ زیادہ سے زیادہ معاوضہ ہے۔ اس رقم کو قبول فرماتے ہوئے خان بہادر حفیظ جالندھری نے بھی شمولیت کا وعدہ فرمایا ہے۔‘‘

    ’’حضرت! کہاں خان بہادر اور کہاں ایک مزدور شاعر احسان! لیکن بندہ نواز، میں اپنے مقام سے کسی قیمت پر نہیں گرنا چاہتا اور پانچ سوروپے سے ایک پائی کم نہ لوں گا، میں بہت چھوٹا اور حفیظ صاحب لاکھ بڑے شاعر سہی! لیکن یاد ریکھئے دودھ کتنی مفید اور عمدہ شے ہے لیکن گلی گلی میں فروخت ہوتا ہے اور شراب انتہائی بدنام اور مہلک ہونے کے باوجود اپنے مقام پر ہی بکتی ہے۔‘‘

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے