مزدور شاعر کا معاوضہ
راولپنڈی کے ایک مشاعرے کے لیے لاہور سے کچھ شعراء کو مدعو کرنے کے لیے منتظمین حضرات احسان دانش سے ملے۔
انہوں نے سوال کیا، ’’آپ کتنے پیسے دے سکیں گے؟‘‘
گلزار نے کہا، ’’آپ کو تین سو روپے دیئے جاسکیں گے۔ یہ زیادہ سے زیادہ معاوضہ ہے۔ اس رقم کو قبول فرماتے ہوئے خان بہادر حفیظ جالندھری نے بھی شمولیت کا وعدہ فرمایا ہے۔‘‘
’’حضرت! کہاں خان بہادر اور کہاں ایک مزدور شاعر احسان! لیکن بندہ نواز، میں اپنے مقام سے کسی قیمت پر نہیں گرنا چاہتا اور پانچ سوروپے سے ایک پائی کم نہ لوں گا، میں بہت چھوٹا اور حفیظ صاحب لاکھ بڑے شاعر سہی! لیکن یاد ریکھئے دودھ کتنی مفید اور عمدہ شے ہے لیکن گلی گلی میں فروخت ہوتا ہے اور شراب انتہائی بدنام اور مہلک ہونے کے باوجود اپنے مقام پر ہی بکتی ہے۔‘‘
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.