Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مسٹر دارو والا

فراق گورکھپوری

مسٹر دارو والا

فراق گورکھپوری

MORE BYفراق گورکھپوری

    ایک دفعہ سفر میں فراق صاحب کے ساتھ ایک پارسی نوجوان مسٹر دار و والا بھی اتفاق سے اسی کمپارٹمنٹ میں تھے۔ راستے بھر دلچسپ باتیں ہوتی رہیں۔ الہ آباد کا اسٹیشن آیا تو فراق صاحب اترنے کی تیاری کرنے لگے۔ مسٹر دارووالا نے کہا کہ وہ ان کے گھر آکر ان سے تفصیلی باتیں کرنا چاہتے ہیں اور فراق صاحب سے درخواست کی کہ وہ اپنے گھر کا پتہ بتادیں۔

    فراق صاب نے کہا،

    ’’میں بینک روڈ پر رہتا ہوں۔ وہاں پہنچ کر میرا گھر پوچھنے کے بجائے آپ کسی کو بھی اپنا نام دارو والا بتادیجئے گا۔‘‘

    ’’لیکن۔۔۔‘‘

    ’’لیکن کچھ نہیں۔ لوگ اس نام کی رعایت سے آپ کو خود ہی میرے یہاں پہنچادیں گے۔‘‘

    فراق صاحب نے بڑے اطمینان سے انہیں سمجھایا۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے