Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرغ و ماہی کے پیٹ میں مشاعرہ

عبد المجید سالک

مرغ و ماہی کے پیٹ میں مشاعرہ

عبد المجید سالک

MORE BYعبد المجید سالک

    سالک صاحب ہندو پاک مشاعرے میں شرکت کے لیے دہلی آئے ہوئے تھے۔ مجمع احباب میں گھرے بیٹھے تھے کہ ایک صاحب ذوق نے اپنے یہاں کھانے پر تشریف لانے کی درخواست کی۔ سالکؔ صاحب نے عذر پیش کیا تو خوشتر گرامی نے کہا کہ ’’مولانا ان کی دل شکنی نہ کیجئے، دعوت قبول کر لیجئے۔‘‘ سالک صاحب نے اپنے روایتی تبسم کے ساتھ فرمایا کہ،

    ’’مرغ و ماہی کی اس دعوت کو قبول کرنے میں تو کوئی عذر نہیں ، لیکن خطرہ یہ ہے کہ مرغ و ماہی کے پیٹ میں مشاعرہ بھی چھپا ہوا ہے۔‘‘ ان کے اس جملہ پر محفل احباب قہقہہ زار بن گئی۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے