Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پڑوسی کے دروازے پردستک

سید ضمیر جعفری

پڑوسی کے دروازے پردستک

سید ضمیر جعفری

MORE BYسید ضمیر جعفری

    ضمیر جعفری جن دنوں سٹیلائٹ ٹاؤن میں رہتے تھے۔ ایک جیسے مکانوں کے نقشے کی وجہ سے ایک شام بھول کر کسی اور کے دروازے پر دستک دے بیٹھے۔ دروازہ کھلنے پر دوسری عورت کو دیکھ کر جعفری صاحب کو اپنی غلطی کا احسا س ہوگیا۔فوراً واپس پلٹے۔ اس فعل کا ذکر جب جعفری صاحب نے ایک دوست سے کیا تو اس نے سوال کیا،

    ’’جعفری صاحب، آپ کو غلط گھر کا دروازہ کھٹکھٹانے پر شرمندگی نہیں ہوئی؟‘‘

    ’’مجھے اس فعل پر تو کوئی شرمندگی نہیں ہوئی، لیکن یہ دیکھ کر ضرور تکلیف ہوئی کہ دروازہ کھولنے والی عورت میری بیوی سے بھی بدصورت تھی۔‘‘ جعفری صاحب نے جواب دیا۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے