پروفیسر پجاری کی دنیاداری
یونیورسٹی کے ایک پروفیسربہت زیادہ پوجاپاٹ کرتے تھے مگر دنیوی ترقی کے پیچھے پاگل بھی تھے۔ ایک دن فراق صاحب کو شرارت سوجھی اور ٹہلتے ٹہلتے ان کے گھر پر پہنچ گئے۔ دستک دی تو نوکر برآمد ہوا۔ فراق صاحب نے پوچھا، ’’پروفیسر صاحب ہیں؟‘‘ نوکر نے کہا، ’’ہیں‘‘ مگر پوجا کررہے ہیں۔‘‘
فراق صاحب نے کہا، ’’ان سے ابھی کچھ نہ کہنا جب پوجا ختم کرلیں تو کہہ دینا مہاراجہ بڑودہ کے سیکریٹری بہت ضروری کام سے ملنے آئے تھے۔‘‘
یہ کہہ کر فراق صاحب چلے آئے۔ پوجا کے بعد پروفیسر صاحب کو بتایا گیا تو وہ قریب قریب پاگل ہوگئے۔
’’الو کے پٹھے مجھ سے فوراً کیوں نہیں بتایاگیا۔‘‘
ان لوگوں نے کہا، ’’آپ ہی کا حکم ہے کہ پوجا میں آپ کوڈسٹرب نہ کیا جائے۔‘‘
بولے، ارے یہ حکم ہر موقع کے لئے نہیں ہے۔ کیا معلوم کیا بات کرنی تھی اسے۔۔۔ خدا جانے کیا پیغام تھا مہاراجہ کا۔۔۔ اب اسے کہاں ڈھونڈوں۔۔۔ اسے بٹھایا کیوں نہیں۔۔۔ اس سے پتہ کیوں نہیں لیا کہ وہ کہاں ٹھہرا ہے۔‘‘
پروفیسرصاحب تین دن تک سارے شہر میں مہاراجہ بڑودہ کے سیکریٹری کی تلاش کرتے رہے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.