Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب چل پڑا ہوں آخری اپنے سفر کو میں

ٹی این راز

اب چل پڑا ہوں آخری اپنے سفر کو میں

ٹی این راز

MORE BYٹی این راز

    اب چل پڑا ہوں آخری اپنے سفر کو میں

    اچھا ہے سیدھا کر لوں جو اپنی کمر کو میں

    ہیں تعزیت کو اپنی یہ دونوں اڑے ہوئے

    ''حیراں ہوں دل کو روؤں کہ پیٹوں جگر کو میں''

    جب سے بڑھا ہے شہر میں موتوں کا سلسلہ

    ہم راہ اپنے رکھتا ہوں اک نوحہ گر کو میں

    مجھ کو ملے گا بیمے کا پیسہ نہ ایک بھی

    ''یہ جانتا تو آگ لگاتا نہ گھر کو میں''

    ٹکرا گیا میں ڈھول سے اک تارکول کے

    منہ کالا کر کے دوں گا دعا گزر کو میں

    غم خوار ہو نہ آدمی کا آدمی جہاں

    لعنت ہزار بھیجتا ہوں اس نگر کو میں

    سارے فساد کی وہی اک جڑ ہے شہر میں

    جی چاہتا ہے پھونک دوں لیڈر کے گھر کو میں

    نظر کرم کا اسپرے وہ روز کر سکیں

    رکھتا کھلا ہوں اس لیے زخم جگر کو میں

    تعریف اتنی کرتے ہو کیوں رازؔ کی جناب

    کیا جانتا نہیں ہوں بھلا اس لچر کو میں

    مأخذ :
    • کتاب : Ghalib aur Durgat (3rt Edition) (Pg. 58)
    • Author : T.N. Raz
    • مطبع : Arshia Publications (2016)
    • اشاعت : 2016

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے