ادا کیا تھا جو میں نے اس کا ادھار آدھا
ادا کیا تھا جو میں نے اس کا ادھار آدھا
جبھی سے تو اس کو رہ گیا اعتبار آدھا
یہ ہم جو بیوی کو آدھی تنخواہ دے رہے ہیں
تو دال کو بھی وہ دے رہی ہے بگھار آدھا
ضرور مٹی کا تیل ساقی پلا گیا ہے
جو پورے ساغر سے ہو رہا ہے خمار آدھا
اگر ترا ہاتھ دل پہ ہوتا تو کیا نہ ہوتا
کہ نبض دیکھی تو رہ گیا ہے بخار آدھا
وہ زہر میں ڈال کر وٹامن بھی دے رہا ہے
تو اس سے ظاہر ہے اس کی نفرت میں پیار آدھا
یہ آدھی چلمن ہے یا مری آنکھ میں ہے جالا
دکھائی کیوں دے رہا ہے روئے نگار آدھا
وہ ساس اب کتنی مرتبہ مرتبان جھانکے
بہو تو دو دن میں کھا گئی ہے اچار آدھا
وہ حلق میں چھالیہ کے پھنسنے سے مر گیا ہے
ابھی تو جیدیؔ گیا نہ تھا سوئے دار آدھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.