Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بدنام اسی واسطے ہیں شہر میں غزلیں

بدر منیر

بدنام اسی واسطے ہیں شہر میں غزلیں

بدر منیر

MORE BYبدر منیر

    بدنام اسی واسطے ہیں شہر میں غزلیں

    لکھتا ہے طویل اور بڑی بحر میں غزلیں

    پڑھتا ہے تو مقطع کا پتہ تک نہیں چلتا

    سامع کو لگیں کیوں نہ بجھی زہر میں غزلیں

    جی چاہے اسے جا کے میں لہروں میں ڈبو دوں

    جس وقت سناتا ہے مجھے لہر میں غزلیں

    کچھ وقت جو اس شخص کی صحبت میں گزارے

    آئیں گی نظر صرف اسے دہر میں غزلیں

    وہ رات تلک مجھ کو سنا کر ہی ٹلے گا

    کم بخت نے لکھی ہیں جو سہ پہر میں غزلیں

    کاغذ ترے بھیگے ہوئے کیوں ہیں تو وہ بولا

    بیگم نے بہا ڈالی تھیں کل نہر میں غزلیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے