بے زبان
ہم ایک پاؤں پہ ہیں زیر سائبان کھڑے
ہمارے گھر میں بھی رہتے ہیں مہمان کھڑے
کرو نہ ہند میں بات اتحاد ملت کی
کہ اس سے ہوتے ہیں امریکیوں کے کان کھڑے
ملا ہے سب کو الیکشن میں حکم سرکاری
وہاں پہ شیخ نہ بیٹھیں جہاں ہیں خان کھڑے
میں پیٹا جاتا ہوں جب دشمنوں کے ہاتھوں سے
تماشہ دیکھتے ہیں میرے مہربان کھڑے
کریں گے وعدہ زباں کا جب آئے گا نمبر
اسی طرح رہیں لائن میں بے زبان کھڑے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.