بیوی صلواتیں سنائے تو غزل ہوتی ہے
بیوی صلواتیں سنائے تو غزل ہوتی ہے
کوئی جب جان کو آئے تو غزل ہوتی ہے
ہم پہ تنقید جو کرتے ہیں ذرا ان کو بھی
کوئی دو ہاتھ لگائے تو غزل ہوتی ہے
دال روٹی سے پریشان ہیں حجرے کے مکین
مولوی مرغ چرائے تو غزل ہوتی ہے
بیوی کو دیکھتے ہی قافیہ کھو جاتا ہے
چھوٹی سالی نظر آئے تو غزل ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.