کسی میں یک بیک ہوتا ہے کب ایسا ہنر پیدا
کہ اک گولی کے کھانے سے شکم میں ہوں بھنور پیدا
منادی نے ندا دی شہر کے ہر ایک کوچے میں
کہ طب کی سلطنت کا ہو گیا ہے تاجور پیدا
مطب کھلتے ہی اخبارات میں یہ اشتہار آیا
ہوا ہے بوعلی سینا کی صورت دیدہ ور پیدا
وہ جب بیمار کو چمچہ دوائی کا پلاتا ہے
بدن میں اس کے ہوتے ہیں شرر اندر شرر پیدا
سمندر میں اسے غوطہ لگانے کی نہیں حاجت
وہ پانی بیچ کے کر لیتا ہے لعل و گہر پیدا
دوائیں اس کی کھانے کی فقط دو ہی نتیجے ہیں
کبھی درد کمر پیدا کبھی ضعف جگر پیدا
مریضوں کو مسلسل مار کے یہ مجھ سے فرمایا
کہ خون صد ہزار انجم سے ہوتی ہے سحر پیدا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.