چنا جور گرم
دیکھیے آج کا اخبار چنا جور گرم
تیز الیکشن کا ہے بازار چنا جور گرم
آ گئے قوم کے غم خوار چنا جور گرم
لگ گیا وعدوں کا انبار چنا جور گرم
خوب کھل کھیلنے کا موسم رنگیں آیا
پانچ برسوں کا ہے بیوہار چنا جور گرم
گھر سے باہر جو نکلیے تو ہر اک نکڑ پر
سنئے تقریر دھواں دھار چنا جور گرم
مختلف قسم کے نعروں سے گلی کوچوں کے
گونجتے ہیں در و دیوار چنا جور گرم
خوانچہ سر پہ لئے چیخ رہا ہے ہر دل
ہے مرا سب سے مزے دار چنا جور گرم
دل بدل جتنے ہیں کہتے ہیں یہ سینہ تانے
ہم ہیں غالبؔ کے طرف دار چنا جور گرم
نوٹ جو دے گا اسی سمت یہ جھک جائے گا
اپنا ایماں ہے لچک دار چنا جور گرم
بندۂ و صاحب و محتاج و غنی ایک ہوئے
ہے عجب ووٹ کا بیوپار چنا جور گرم
اک پر آشوب زمانے کی ہے آمد آمد
ہیں برے وقت کے آثار چنا جور گرم
کل جو قاتل تھے وہی آئے مسیحا بن کر
رہیے ان لوگوں سے ہشیار چنا جور گرم
آہ جنتا کا مقدر نہیں بدلے گا کبھی
بنے جس دل کی بھی سرکار چنا جور گرم
اس الیکشن کے زمانے میں بھی تو نے اسرارؔ
کیا کھلائے گل اشعار چنا جور گرم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.