دنیا کی دو رنگی دیکھو تو جب گھر میں فاقے ہوتے ہیں
دنیا کی دو رنگی دیکھو تو جب گھر میں فاقے ہوتے ہیں
وہ دیکھ کے ہم کو ہنستے ہیں وہ دیکھ کے ہم کو روتے ہیں
فیاض ملی ہے وہ بیوی سالانہ بچے ہوتے ہیں
کچھ اس کروٹ میں روتے ہیں کچھ اس کروٹ میں روتے ہیں
کچھ ناک میں دم افلاس سے ہے کچھ ناک میں دم اولاد سے ہے
اک جانب فاقہ ہوتا ہے اک جانب بچے ہوتے ہیں
جو چھوٹی موٹی قومیں ہیں دنیا میں مزہ اڑاتی ہیں
جو خاندان کے اچھے ہیں بھٹوں پہ اینٹیں ڈھوتے ہیں
جب رات ہوتی ان بچوں سے بس کل بل کل بل رہتی ہے
کچھ جاگتے ہیں کچھ سوتے ہیں کچھ ہنستے ہیں کچھ روتے ہیں
غارت ہوں خدا حجام کہیں ناپید کہیں یہ دھوبی ہوں
ایک آنہ حجامت لیتے ہیں ایک آنہ کپڑا دھوتے ہیں
یہ ہستی بھی کچھ ہستی ہے یہ جینا بھی کچھ جینا ہے
دو دن کھانے کو ملتا ہے اور دو دن فاقے ہوتے ہیں
گو لاکھ نحوست ہو گھر میں پوشش تو صاف اور ستھری ہے
روپیہ کا صابن لا کر ہم گھر میں ہی کپڑے دھوتے ہیں
اشعار سنے جب بومؔ کے کچھ فرمایا ہم بھی واقف ہیں
وہ چھوٹے خاں کے بیٹے ہیں وہ وزیر خاں کے پوتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.