ہم ان کو لائے راہ پر مذاق ہی مذاق میں
ہم ان کو لائے راہ پر مذاق ہی مذاق میں
بنے پھر ان کے ہم سفر مذاق ہی مذاق میں
پڑے رہے پھر ان کے گھر مذاق ہی مذاق میں
مزے سے ہو گئی بسر مذاق ہی مذاق میں
ہوا ہے جدے میں جو اک مزاحیہ مشاعرہ
ہم آ گئے خدا کے گھر مذاق ہی مذاق میں
لطیفہ گوئی کا جو رات چل پڑا تھا سلسلہ
ابل پڑے کئی گٹر مذاق ہی مذاق میں
اٹھو کہ اب نماز فجر کے لیے وضو کریں
کہ رات تو گئی گزر مذاق ہی مذاق میں
یہاں عنایتؔ آپ کو مشاعروں کی داد نے
چڑھا دیا ہے بانس پر مذاق ہی مذاق میں
- کتاب : Muntakhab Shahekar Mazahiya Shayari (Pg. 104)
- Author : Roohi Kanjahi
- مطبع : Alhamd Publications (1992)
- اشاعت : 1992
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.