حسینوں سے تمہاری دوستی اچھی نہیں لگتی
حسینوں سے تمہاری دوستی اچھی نہیں لگتی
بڑھاپے میں یہ عشق و عاشقی اچھی نہیں لگتی
مزا کچھ اور ہی تھا پی ڈبلیو ڈی کی سروس کا
ہمیں اب اور کوئی نوکری اچھی نہیں لگتی
الیکشن میں تو ہر ووٹر پر اپنی جاں چھڑکتے تھے
اب ان سے رہنماؤ بے رخی اچھی نہیں لگتی
کھلائے جو بھی حلوا تم اسی کا ساتھ دیتے ہو
ہمیں واعظ تمہاری پالیسی اچھی نہیں لگتی
رگڑنا پڑ رہا ہے سر ہر اک ووٹر کے پاؤں پر
اسی باعث تو ہم کو ممبری اچھی نہیں لگتی
- کتاب : Anwar Masood Se Khalid Masood Tak (Pg. 144)
- Author : Hassan Abbasi
- مطبع : Nastaleeq Matbuaat (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.