ہزل
گزرا نہ ایک سال پتہ چل گیا مجھے
بیوی ہے اک وبال پتہ چل گیا مجھے
چالیس کی عمر تھی مجھے پچیس کی لگی
میک اپ کا تھا کمال پتہ چل گیا مجھے
وہ موتیوں سے دانت وہ لمبے سیاہ بال
نقلی تھا سارا مال پتہ چل گیا مجھے
وقت نکاح جیب مری صاف ہو گئی
سالوں کا تھا کمال پتہ چل گیا مجھے
جس کو سمجھ رہا تھا میں زیور کی پوٹلی
اس میں تھا نونہال پتہ چل گیا مجھے
آ کر پولس جہیز کا سامان لے گئی
قسطوں پہ تھا وہ مال پتہ چل گیا مجھے
دو چار منزلوں ہی پہ سانسیں اکھڑ گئیں
گھٹنوں پہ ہے زوال پتہ چل گیا مجھے
- کتاب : Post Martum (Pg. 114)
- Author : Nashtar Amrohvi
- مطبع : M.R. Publications (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.