اک بے وفا کی چاہ کئے جا رہا ہوں میں
اک بے وفا کی چاہ کئے جا رہا ہوں میں
اور یوں ہی خواہ مخواہ کیے جا رہا ہوں میں
جھڑتی ہیں ان کے منہ سے جو منظوم گالیاں
سن سن کے واہ واہ کئے جا رہا ہوں میں
موٹر لگی ہوئی ہے مرے سائیکل کے ساتھ
پھٹ پھٹ پھٹا پھٹاہ کئے جا رہا ہوں میں
نکلا ہوں بزم یار سے میں اس طرح سے آج
گویا کسی سے بیاہ کئے جا رہا ہوں میں
پنجابیوں کی ہیں یہی مہماں نوازیاں
تیرے لئے کڑاہ کئے جا رہا ہوں میں
پاؤڈر سے اپنے چہرے کو کرتے ہیں وہ سفید
داڑھی کو یاں سیاہ کئے جا رہا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.