اک ذرا سی بات پر ظالم نے جھگڑا کر دیا
میں نے کیوں اخبار میں پاؤڈر کا چرچا کر دیا
جب لگائی شربت دیدار کی بت نے سبیل
میں نے اس کے سامنے مٹی کا لوٹا کر دیا
سن کے حرف مدعا وہ چل دئے جھٹکا کے ہاتھ
آہ ظالم نے مری الفت کا جھٹکا کر دیا
ایک دن میں نے کہا تھا اس کو ظالم بے وفا
یار نے حیثیت عرفی کا دعویٰ کر دیا
شاعروں میں اب کہاں اچھے برے کا امتیاز
لاؤڈ اسپیکر نے سب کا بول بالا کر دیا
میرے سونے پر وہ آئے خواب میں ہنستے ہوئے
واہ کیا قسمت نے سونے پر سہاگا کر دیا
نوکری کرنے نہ پائے تھے کہ پنشن مل گئی
انتظار یار نے لق لقؔ کو بڈھا کر دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.