جادۂ فن میں بڑے سخت مقام آتے ہیں (ردیف .. ک)
جادۂ فن میں بڑے سخت مقام آتے ہیں
مر کے رہ جاتا ہے فن کار امر ہونے تک
کتنے غالب تھے جو پیدا ہوئے اور مر بھی گئے
قدر دانوں کو تخلص کی خبر ہونے تک
کتنے اقبال رہ فکر میں اٹھے لیکن
راستہ بھول گئے ختم سفر ہونے تک
کتنے شبیر حسن خاں نہ بنے جوشؔ کبھی
مر گئے کتنے سکندر بھی جگر ہونے تک
فیضؔ کا رنگ بھی اشعار میں آ سکتا تھا
انگلیاں ساتھ تو دیں خون میں تر ہونے تک
چند ذروں ہی کو ملتی ہے ضیائے خورشید
چند تارے ہی چمکتے ہیں سحر ہونے تک
دل شاعر پہ کچھ ایسی ہی گزرتی ہے فگارؔ
جو کسی قطرے پہ گزرے ہے گہر ہونے تک
- کتاب : Junoon (Pg. 75)
- Author : Naseem Muqri
- مطبع : Naseem Muqri (1990)
- اشاعت : 1990
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.