جب بھی تجھے دیکھا کسی بحران میں دیکھا
جب بھی تجھے دیکھا کسی بحران میں دیکھا
نسیان میں دیکھا کبھی ہذیان میں دیکھا
گوبھی بھی ہے گر پھول تو بس اتنا بتا دے
کالر میں کبھی یا کبھی گلدان میں دیکھا
ایسا نہ ہو ببن کو کوئی چیل اچک لے
ننگا اسے دیکھا کبھی بنیان میں دیکھا
بیوی نے دبا رکھا ہے اب ٹیٹوا شاید
میں نے جو اسے حال پریشان میں دیکھا
کہتے ہیں کہ لیلیٰ کا تعلق تھا عرب سے
یہ رنگ تو افریقہ و مکران میں دیکھا
رس گنے کا پینے کو ملا خوب ہمیں بھی
یہ فائدہ دیکھا ہے تو یرقان میں دیکھا
پستول چھپا رکھا تھا پتلون میں میں نے
کسٹم کے سپاہی نے جو سامان میں دیکھا
وہ چور تھا یا عاشق دلگیر کسی کا
دیوار پہ چڑھتے جسے دالان میں دیکھا
- کتاب : Anwar Masood Se Khalid Masood Tak (Pg. 50)
- Author : Hassan Abbasi
- مطبع : Nastaleeq Matbuaat (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.