جب فدائے چہرۂ گلنار ہو جائیں گے ہم
جب فدائے چہرۂ گلنار ہو جائیں گے ہم
اس کے دروازے پہ چوکیدار ہو جائیں گے ہم
اس گرانی کی تپش محسوس ہوگی جون تک
جب بجٹ آیا تو ٹھنڈے ٹھار ہو جائیں گے ہم
پھر مہینہ ختم ہو جانے کو ہے رمضان کا
پھر اسیر حقہ و نسوار ہو جائیں گے ہم
اپنی کشتی کیس کی منجدھار میں ہے اب تلک
مک مکا جب کر لیا تو پار ہو جائیں گے ہم
تجھ سے اپنی چشم تر کا آبیانہ جب ملا
تیرے دل کے پنڈ میں نمبر دار ہو جائیں گے ہم
گر نہ چھوڑا جھوٹ کہنا ہم نے تو پھر دیکھنا
رفتہ رفتہ شام کے اخبار ہو جائیں گے ہم
کوئی فن بھی جب ہمارے کام نہ آیا وسیمؔ
پی ٹی وی پہ اک ہدایت کار ہو جائیں گے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.