Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب نمک دال میں کم ہو تو غزل ہوتی ہے

جوہر سیوانی

جب نمک دال میں کم ہو تو غزل ہوتی ہے

جوہر سیوانی

MORE BYجوہر سیوانی

    جب نمک دال میں کم ہو تو غزل ہوتی ہے

    مرچ سبزی میں بہم ہو تو غزل ہوتی ہے

    بھوک اور پیاس کی شدت سے اگر شاعر کے

    پیٹ میں پھوٹتا بم ہو تو غزل ہوتی ہے

    مفلسی قرض ضعیفی و تپ دق کے سوا

    دل کو کچھ اور بھی غم ہو تو غزل ہوتی ہے

    اپنی تنخواہ بھی ہو دیر سے ملنے والی

    اور سامان بھی کم ہو تو غزل ہوتی ہے

    اپنی آمد سے ہو کم خرچ کہ زائد یارو

    فکر سے ناک میں دم ہو تو غزل ہوتی ہے

    گڈو للی کی طرح گھر میں کسی شاعر کے

    ضدی بچوں کا جنم ہو تو غزل ہوتی ہے

    دم جو ہو ٹیڑھی بھی کتیا کی تو اک شعر نہ ہو

    زلف معشوق میں خم ہو تو غزل ہوتی ہے

    یہ بھی سنتا ہوں مدکچییوں کے منہ سے اکثر

    آگ پر اوندھی چلم ہو تو غزل ہوتی ہے

    شعر گوئی نہیں موقوف حسیں لفظوں پر

    خون دل جل کے بھسم ہو تو غزل ہوتی ہے

    اعلیٰ تعلیم و سند بھی نہیں رہ میں حائل

    ہم نوا زور قلم ہو تو غزل ہوتی ہے

    رات میں مچھر و کھٹمل کا کسی شاعر پر

    بے تحاشا جو کرم ہو تو غزل ہوتی ہے

    ہجر کی رات جو بڑھ جائے تو رونق آ جائے

    وصل کی عمر بھی کم ہو تو غزل ہوتی ہے

    چوری کا حلوہ کہیں کھانے کی ساعت جوہرؔ

    چشم بیگم کا کرم ہو تو غزل ہوتی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے