جمال زادہ
مرے ننھے چاند مت رو مرے شاہزادے سو جا
تری ضد کہیں اے ظالم نہ مجھے رلا دے سو جا
تیرا باپ میرے گھر سے مجھے ورغلا کے لایا
ہوا وصل در جہنم جو مجھے بھگا کے لایا
تھا جمالؔ نام اس کا اے جمال زادے سو جا
تری ضد کہیں اے ظالم نہ مجھے رلا دے سو جا
مجھے موہنے کو جس نے کیا روز مجھ سے دنگا
نہیں اب وہ آنے والا گیا بھاگ وہ لفنگا
جسے میں کبھی نہ بھولوں تو اسے بھلا دے سو جا
تری ضد کہیں اے ظالم نہ مجھے رلا دے سو جا
وہ کواڑ بند کر کے مجھے روز پیٹتا تھا
کبھی مثل چارپائی وہ مجھے گھسیٹتا تھا
تو اگر ہے میرا بیٹا اسے بد دعا دے سو جا
تری ضد کہیں اے ظالم نہ مجھے رلا دے سو جا
مری چوٹیا اس نے کاٹی مری ٹانگ اس نے توڑی
مرا کون ہے جہاں میں کہاں جاؤں میں نگوڑی
جو میں کر چکی ہوں اس کی نہ مجھے ساز دے سو جا
تری ضد کہیں اے ظالم نہ مجھے رلا دے سو جا
وہ جو عاشقی کے دن تھے وہ کبھی کے کٹ چکے ہیں
مرے بک چکے ہیں زیور مرے کپڑے پھٹ چکے ہیں
کہیں میری آہ سوزاں نہ تجھے جلا دے سو جا
تری ضد کہیں اے ظالم نہ مجھے رلا دے سو جا
نہ لبوں پہ اب ہے سرخی نہ وہ منہ پر اب ہے غازہ
لیے جا رہی ہے قسمت مرے عشق کا جنازہ
کہیں حادثہ یہ پاگل نہ مجھے بنا دے سو جا
تری ضد کہیں اے ظالم نہ مجھے رلا دے سو جا
مجھے کون آسرا دے میں ہوں شہر میں اکیلی
نہ مرا عزیز کوئی، نہ مری کوئی سہیلی
مرے غم کو میرے دکھ کو تو ہی آسرا دے سو جا
تری ضد کہیں اے ظالم نہ مجھے رلا دے سو جا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.