جانی واکر نے کہا
سو بار یہ دل جب تک ریجیکٹ نہیں ہوگا
یہ تیری محبت میں پرفیکٹ نہیں ہوگا
ہیں کتنے حسیں توبہ آنکھوں کے یہ آئینے
کیا عکس مرا ان میں ریفلیکٹ نہیں ہوگا
تم سیٹ پہ جو مسکا دیں میں سیٹ پہ ہوا نروس
اب کام کوئی مجھ سے پرفیکٹ نہیں ہوگا
الفت کی کیا شرطیں ہیں ایڈوانس میں دل لے جا
مت سوچ کہ الفت کا کنٹریکٹ نہیں ہوگا
جو کچھ ترے بارے میں ویلن سے سنا میں نے
اے جان ادا ہرگز وہ فیکٹ نہیں ہوگا
ظالم تری نظروں نے جو ہنس کے گرایا ہے
خیمہ وہ میرے دل کا ایریکٹ نہیں ہوگا
غیروں سے بھی ملوائیں اور خود بھی ملیں تم سے
تم کچھ بھی کہو ہم سے یہ ایکٹ نہیں ہوگا
جو کچھ ہمیں کہنا ہے کہہ دیں گے گھما کر ہم
الفت کا کوئی فقرہ ڈائریکٹ نہیں ہوگا
چھپ چھپ کے جو ملنے کا تم ٹائم نئیں دیتیں
یوں عشق مرا تم پر ریفلیکٹ نہیں ہوگا
چن لو اجی تم کچھ بھی موضوع سخن لیکن
وہ میرے رقیبوں کا سبجیکٹ نہیں ہوگا
بھونروں کو گلستاں میں کلیوں نے ہیں دی ڈیٹیں
کیا میری طرف یہ دل اٹریکٹ نہیں ہوگا
دل دے دو ہمیں واپس ہم گھر کو چلے جائیں
تم پر مری باتوں کا ایفیکٹ نہیں ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.