کالا تل نسواری آنکھیں
کالا تل نسواری آنکھیں
ہیں مشکوک تمہاری آنکھیں
صبر کی رشوت مانگ رہی ہیں
ساجن کی پٹواری آنکھیں
جب بھی شاپنگ کرنے نکلو
فٹ کر لو بازاری آنکھیں
لرز گیا تن میرا اس نے
ایسے جوڑ کے ماری آنکھیں
پاس مرے آ بچ کے بچا کے
دیکھتی ہیں سرکاری آنکھیں
جی میں ہے چھپ جاؤں ان میں
ہائے تری الماری آنکھیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.