کامیابی کا نسخہ
بیکار گر ہیں آپ تو اک کام کیجئے
مکھن لگانے والوں میں کچھ نام کیجئے
اس کام میں زیادہ نہیں کوئی دوڑ دھوپ
تھوڑی خوشامدیں سحر و شام کیجئے
ہوں شیخ جی تو کیجئے جھک کر انہیں سلام
پنڈت کو ہاتھ جوڑ کے پرنام کیجئے
کچھ دیر دم ہلائیے آقا کے سامنے
پھیلا کے پاؤں گھر پہ پھر آرام کیجئے
کیوں گھر پہ اپنے کھائیے سوکھا چنا مٹر
ساتھ ان کے ہضم پستہ و بادام کیجئے
وی آئی پی کی خاص اٹیچی بنے ہوئے
چاروں طرف سفر سحر و شام کیجئے
جائیں وہ جس مقام پہ رہئے انہیں کے ساتھ
ہم راہ ان کے شغل مئے و جام کیجئے
یاران ہم مذاق کی محفل سجائیے
جو متفق نہ ہو اسے بدنام کیجئے
لوگوں پہ اپنا رعب جمانے کے واسطے
گھر پر بلا کے دعوت حکام کیجیے
بے کار نوجوانوں کا حلقہ بنائیے
وعدہ پئے وظیفہ و انعام کیجئے
چندہ بٹورنے کا بھی گر سیکھ جائیے
لچھمی کو جس طرح سے بھی ہو رام کیجئے
اسمگلر اور کرسی نشینوں کے درمیاں
پل بن کے لین دین کا ہر کام کیجئے
کوٹھی نئی بلیک کے دھن سے بنائیے
تزئین فرش و طاق و در و بام کیجئے
جنتا کا خون بیچئے پیسے کمائیے
کیوں شکوہ ہائے گردش ایام کیجئے
اپنی غرض کے آگے صدائے ضمیر کیا
سارے تکلفات کو نیلام کیجئے
اہل ہنر کا بزم میں گل ہو چکا چراغ
چمچہ گری کے فیض کو اب عام کیجئے
اس نسخۂ جدید سے گر ہو نہ فائدہ
تب جامعیؔ کو مورد الزام کیجئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.