کہا لیلیٰ کی ماں نے
دلچسپ معلومات
طنزومزاح کے سب سے بڑے شاعر حضرت اکبر الہ بادی کی مشہور نظم سے استفادہ
کہا مجنوں سے یہ لیلیٰ کی ماں نے
کہ بیٹے کیوں پڑا ہے شہر سے دور
کراچی کو بنا لے گھر یہاں تو
کسی بھی مل میں ہو جائے گا مزدور
وہ استعفیٰ جو تو نے دے دیا تھا
ابھی تک ہو نہیں پایا ہے منظور
نہیں تعلیم کی بھی شرط کوئی
کہ اب بدلے ہوئے ہیں سارے دستور
بس اتنی آرزو ہے آج میری
سیاست میں ترا حصہ ہو بھرپور
سیاسی رہنما تھے اب سے پہلے
ترے باپ اور چچا مرحوم و مغفور
سڑک پر آ کے یہ نعرہ لگا دے
نہیں ہے آمریت مجھ کو منظور
اگر تو مان لے یہ مانگ میری
تو تجھ سے عقد لیلیٰ مجھ کو منظور
ابھی ممکن ہے اس سے تیری شادی
ابھی کنواری ہے لیلیٰ حسب دستور
کہا مجنوں نے اے لیلیٰ کی اماں
مجھے کیوں وصل پر کرتی ہے مجبور
سیاست میں پھنساتی ہے مجھے کیوں
مجھے رہنے ہی دے اس گند سے دور
سیاست سے جنوں کا کیا تعلق
کجا مجنوں کجا آئین و دستور!
مجھے حیرت ہے تو کیوں چاہتی ہے
سیاست میں مرا حصہ ہو بھرپور
رہی شادی تو اب اس سے نتیجہ
نہ بھر پائے گا اس مرہم سے ناسور
اگر دس لاکھ کا تو چیک دے دے
تو جبراً وصل لیلیٰ مجھ کو منظور
نہیں کرتے ہیں بے رشوت لیے کام
یہی ہے مجنوؤں کا آج دستور
- کتاب : Kulliyat Dilawar Figar (Pg. 612)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.