Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کراچی کا قبرستان

دلاور فگار

کراچی کا قبرستان

دلاور فگار

MORE BYدلاور فگار

    اے کراچی ملک پاکستان کے شہر حسیں

    مرنے والوں کو جہاں ملتی نہیں دو گز زمیں

    قبر کا ملنا ہی ہے اول تو اک ٹیڑھا سوال

    اور اگر مل جائے اس پر دخل ملنا ہے محال

    ہے یہی صورت تو اک ایسا بھی دن آ جائے گا

    آنے والا دور مردوں پر مصیبت ڈھائے گا

    مرد ماں بسیار ہوں گے اور جائے قبر تنگ

    قبر کی تقسیم پر مردوں میں چھڑ جائے گی جنگ

    سیٹ قبرستان میں پہلے وہ مردے پائیں گے

    جو کسی مردہ منسٹر کی سفارش لائیں گے

    کارپوریشن کرے گا اک ریزولیوشن یہ پاس

    کے ڈی اے اب مرنے والوں سے کرے یہ التماس

    آپ کو مرنا ہے تو پہلے سے نوٹس دیجیے

    یعنی جرم انتقال ناگہاں مت کیجیے

    کچھ مہینے کے لیے ہو جائے گی تربت الاٹ

    اس کے بعد آئے گا نوٹس چھوڑ دیجے یہ پلاٹ

    تربت شوہر میں اس کی اہلیہ سو جائے گی

    محو حیرت ہوں کہ تربت کیا سے کیا ہو جائے گی

    ایک ہی تابوت ہوگا اور مردے آٹھ دس

    آپ اسے تابوت کہیے یا پرائیویٹ بس

    ایک ہی تربت میں سو جائیں گے محمود و ایاز

    دور ہو جائے گا فرق بندہ و بندہ نواز

    شاعر مرحوم جب زیر مزار آ جائے گا

    دوسرے مردوں کو ہیبت سے بخار آ جائے گا

    اس سے یہ کہہ کر کریں گے اور مردے احتجاج

    ہم کو ہوتا ہے تمہاری شاعری سے اختلاج

    خامشی شہر خموشاں میں ہے دستور ازل

    تم یہاں بھی چھیڑ دو گے غیر مطبوعہ غزل

    ہم کہیں گے سو رہو آرام کرنا فرض ہے

    تم کہو گے ہو چکا آرام مطلع عرض ہے

    سرخیاں یہ ہوں گی ''جنگ'' و ''حریت'' میں ''ڈان'' میں

    ڈال لی ہیں جھگیاں مردوں نے قبرستان میں

    رات دو مردوں نے ہنگامہ کیا زیر مزار

    ایک مردہ جیل میں ہے دوسرا مردہ فرار

    ایک مردہ بھاگ اٹھا تھا چھوڑ کر گور و کفن

    قبر پر مرحوم کی ہے قبضۂ کسٹوڈین

    برتری جاتی رہی حفظ مراتب مٹ گیا

    ایک مردہ اک پولس والے کے ہاتھوں پٹ گیا

    رات اک تربت پہ دو مردوں میں سودا پٹ گیا

    ایک مردہ پانچ سو پگڑی کے لے کر ہٹ گیا

    ہم تو سمجھے تھے ہمیں ہیں اس جہاں میں بے قرار

    اس جہاں والوں کو بھی ملتی نہیں راہ فرار

    صرف زندوں ہی کو فکر عیش و آسائش نہیں

    اب تو اس دنیا میں مردوں کی بھی گنجائش نہیں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    دلاور فگار

    دلاور فگار

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat Dilawar Figar (Pg. 84)
    • Author : Dilawar Figar
    • مطبع : Farid book Depot (pvt.) Ltd. (2003)
    • اشاعت : 2003

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے