خدا خیر کرے
ایک بیوی کئی سالے ہیں خدا خیر کرے
کھال سب کھینچنے والے ہیں خدا خیر کرے
تن کے وہ اجلے نظر آتے ہیں جتنے یارو
من کے وہ اتنے ہی کالے ہیں خدا خیر کرے
کوچۂ یار کا طے ہوگا سفر اب کیسے
پاؤں میں چھالے ہی چھالے ہیں خدا خیر کرے
میرا سسرال میں کوئی بھی طرفدار نہیں
ان کے ہونٹوں پہ بھی تالے ہیں خدا خیر کرے
کیا تعجب ہے کسی روز ہمیں بھی ڈس لیں
سانپ کچھ ہم نے پالے ہیں خدا خیر کرے
ایسی تبدیلی تو ہم نے کبھی دیکھی نہ سنی
اب اندھیرے نہ اجالے ہیں خدا خیر کرے
ہر ورق پر ہے چھپی غیر مہذب تصویر
کتنے بیہودہ رسالے ہیں خدا خیر کرے
پاپولرؔ ہاتھ میں کٹا ہے تو بستے میں ہیں بم
بچے بھی کتنے جیالے ہیں خدا خیر کرے
- کتاب : Ha.ns Kar Guzar De (Pg. 104)
- Author : Sayed Ejazuddin Shah Papular Merthi
- مطبع : Maktaba Jamia Ltd. Jamia Nagar (1997)
- اشاعت : 1997
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.