کس قدر ظلم عیادت ہوا بیمار کے ساتھ
کس قدر ظلم عیادت ہوا بیمار کے ساتھ
اس نے کالم بھی سنا ڈالا ہے اشعار کے ساتھ
صرف عاشق ہی نہیں چور بھی ہو سکتا ہے
شب کو بیٹھا ہے جو لگ کر تری دیوار کے ساتھ
بیویاں چار اگر میرے مقدر میں نہیں
کوئی گپ شپ ہی کرا دے مری دوچار کے ساتھ
ہو گئی حسن سماعت کی روایت رخصت
اب تو غزلیں بھی سنی جاتی ہیں جھنکار کے ساتھ
اتنے ظالم نہ خدا دے کسی عاشق کو رقیب
جا کے پرچہ بھی کٹا دیتے ہیں جو مار کے ساتھ
اس کی مہمان نوازی ہے سمجھ سے باہر
کاٹ کے آم کھلاتا ہے جو تلوار کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.