Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا جانے کیا لکھا تھا انہیں اضطراب میں

رؤف رحیم

کیا جانے کیا لکھا تھا انہیں اضطراب میں

رؤف رحیم

MORE BYرؤف رحیم

    کیا جانے کیا لکھا تھا انہیں اضطراب میں

    قاضی کے ساتھ آ گئے خط کے جواب میں

    لغزش سی ہو گئی تھی مرے انتخاب میں

    میں کر سکا نہ فرق جو گوبھی گلاب میں

    گیسو بدوش آئے تھے اک روز خواب میں

    اس روز سے ہوں آج تلک پیچ و تاب میں

    رہتے الگ تو عیش بھی کرتے الگ الگ

    ماں باپ اپنے بن گئے ہڈی کباب میں

    شاید اسی لیے تھا وہ غرق مطالعہ

    تصویر پدمنیؔ کی تھی چسپاں کتاب میں

    دیکھا کہ مجھ کو سیٹ منسٹر کی مل گئی

    چھچھڑے دکھائی دیتے ہیں بلی کو خواب میں

    اتنے سے کام کے لیے کیوں دور جائیے

    بکنی پہن کے تیریئے چشم پر آب میں

    دل میں ہزار گالیاں دیتا ہوں میں انہیں

    اٹھتی نہیں زبان جو ان کی جناب میں

    شاید کوئی حسین ہے محفل میں اے رحیمؔ

    ہلچل مچی ہوئی ہے جو ہر شیخ و شاب میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے