لیلیٰ مجنوں کی شادی
ایک صاحب نے کیا ہے ریڈیو پر یہ سوال
قیس اگر لیلیٰ کا بر ہوتا تو کیا ہوتا مآل
ہم یہ کہتے ہیں یہ استفسار قبل از وقت ہے
کیوں نہیں طے پائی شادی پہلے یہ کر لیجے طے
عالموں کے مختلف اقوال ہیں اس باب میں
مختلف بحثیں ہوئی ہیں حلقۂ احباب میں
اک روایت یہ بھی ہے لیلیٰ سے گھبراتا تھا قیس
منزل شادی سے گھبرا کر گزر جاتا تھا قیس
ایک روایت یہ بھی ہے وہ بیاہ کے قابل نہ تھا
ورنہ لیلیٰ کو بھگا لینا کوئی مشکل نہ تھا
اک روایت یہ بھی ہے لیلیٰ کی ماں تھی بد چلن
وہ تو بننا چاہتی تھی خود ہی مجنوں کی دلہن
اک روایت یہ بھی ہے حالانکہ ہے تو کچھ ضعیف
خاندانی طور پر مجنوں نہیں تھا کچھ شریف
یہ بھی کہتے ہیں کہ مجنوں بیاہ کو راضی نہ تھا
یہ بھی سنتے ہیں کہ صحرا میں کوئی قاضی نہ تھا
اک روایت یہ بھی ہے جھوٹے ہیں سب فیضؔ و فراقؔ
لکھنے والوں نے کیا ہے پڑھنے والوں سے مذاق
ایک روایت یہ بھی ہے جھگڑے کا باعث تھا جہیز
حضرت لیلیٰ کے گھر میں کوئی کرسی تھی نہ میز
یہ بھی سنتے ہیں کہ جب لیلیٰ کے گھر پہنچی برات
مادر لیلیٰ نے خود ہی روک دی شادی کی بات
دیکھ کر مجنوں کا چہرہ اس کی سائیڈ اور بیک
مادر لیلیٰ نے فرمایا یہ لڑکا ہے کریک
یہ نہیں کرنے کا شادی کیجے میرا اعتبار
مجھ سے شادی کو بھی آیا تھا یہی امیدوار
عالموں کے درمیاں جب اس قدر ہو اختلاف
آپ ہی کہیے یہ قصہ کیا سمجھ میں آئے صاف
- کتاب : Kulliyat Dilawar Figar (Pg. 168)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.