لخت جگر
رات اک ٹیچر کے گھر لخت جگر پیدا ہوا
واں بجائے شاد کامی شور و شر پیدا ہوا
ساتھ بر خوردار کے روتا تھا اس کا باپ بھی
رو کے کہتا تھا کہاں او بے خبر پیدا ہوا
میں مخالف ماں مخالف اور حکومت بھی خلاف
دشمن منصوبہ بندی! تو مگر پیدا ہوا!
میں تو پیداوار ہوں سستے زمانے کی میاں
تو بتا اس دور میں کیا سوچ کر پیدا ہوا
دور جمہوری میں بنگلہ دیش جانا تھا تجھے
اکثریت چھوڑ کر ظالم ادھر پیدا ہوا
ماں تری نرگس جسے کہتے ہیں روئی بھی نہیں
تو چمن میں کس طرح اے دیدہ ور پیدا ہوا
تو مرے حق میں ہے خواجہ دل محمد کا سوال
حل نہ ہوگا عمر بھر گو مختصر پیدا ہوا
اس دفعہ بچہ سمجھ کر چھوڑے دیتا ہوں تجھے
مار ڈالوں گا اگر بار دگر پیدا ہوا
- کتاب : Muntakhab Shahekar Mazahiya Shayari (Pg. 128)
- Author : Roohi Kunjahi
- مطبع : Alhamd Publications (1992)
- اشاعت : 1992
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.