مچھروں سے پریشان ہو کر
آج کل تم سے جو رہتی ہے ملاقات کی رات
یعنی مہمان رہا کرتے ہو تم رات کی رات
آج اتنا بتا دو کہ ہے جذبات کی رات
خود کو تم دن کے اجالے سے بچاتے کیوں ہو
یہ تو بتلاؤ کہ تم رات میں آتے کیوں ہو
تم سے میری تو کوئی رنجش بے جا بھی نہیں
تم کو محسوس کیا ہے کبھی دیکھا بھی نہیں
تم سے ملنے کی مجھے کوئی تمنا بھی نہیں
خواہ مخواہ مجھ سے تعلق کو بڑھاتے کیوں ہو
یہ تو بتلاؤ کہ تم رات میں آتے کیوں ہو
میرے کمرے میں اگر کوئی سجاوٹ بھی نہیں
گندگی بکھری ہو اتنی تو گراوٹ بھی نہیں
پکے راگوں سے مجھے کوئی لگاوٹ بھی نہیں
بھیرویں آ کے مرے کان میں گاتے کیوں ہو
یہ تو بتلاؤ کہ تم رات میں آتے کیوں ہو
کسی حلوائی کی بھٹی پہ بھی جا کر دیکھو
اپنا یہ راگ وہاں بھی تو سنا کر دیکھو
سورما ہو تو کبھی دن میں بھی آ کر دیکھو
تم اندھیرے میں سدا تیر چلاتے کیوں ہو
یہ تو بتلاؤ کہ تم رات میں آتے کیوں ہو
سوکھے پتوں میں جلاتا نہیں اپنے گھر میں
کیمیکل بھی کوئی لاتا نہیں اپنے گھر میں
میں کسی کو بھی ستاتا نہیں اپنے گھر میں
تم بھی بے وجہ مرے یار ستاتے کیوں ہو
یہ تو بتلاؤ کہ تم رات میں آتے کیوں ہو
کشتئ وصل شب تار میں کھے سکتے تھے
زخم دیتے ہوئے مرہم بھی تو دے سکتے تھے
بوسہ لینا تھا تو آہستہ بھی لے سکتے تھے
اس قدر شدت جذبات دکھاتے کیوں ہو
یہ تو بتلاؤ کہ تم رات میں آتے کیوں ہو
تم سے بچھڑا بھی تو کیا خاک قرار آئے گا
صبح ہوگی تو مجھے جاڑا بخار آئے گا
مکسچر آئے گا تو ظاہر ہے ادھار آئے گا
مفلسی میں یہ نیا خرچ بڑھاتے کیوں ہو
یہ تو بتلاؤ کہ تم رات میں آتے کیوں ہو
لاکھ فریاد کی پر ایک نہ تم نے مانی
تم نہ باز آئے بہت جسم پہ چادر تانی
اب تو کچھ دن سے لگا لیتا ہوں مچھر دانی
شام ہی سے یہ حوالات دکھاتے کیوں ہو
یہ تو بتلاؤ کہ تم رات میں آتے کیوں
تم کو ڈھونڈا نہ ہو میں نے کبھی ایسا بھی نہیں
تم پہنچتے ہو جہاں ہاتھ پہنچتا ہے وہیں
کیا کروں میں کہ مرے ہاتھ بھی آتے ہو کہیں
ورنہ یہ پوچھتا تم بھاگ کے جاتے کیوں ہو
یہ تو بتلاؤ کہ تم رات میں آتے کیوں ہو
آئے گا وقت کا طوفان تو پچھتاؤ گے
سوکھے پتوں کی طرح تم بھی بکھر جاؤ گے
تم بھی کیا گرم ہواؤں میں ٹھہر پاؤ گے
اور کچھ روز ہو تم شور مچاتے کیوں ہو
یہ تو بتلاؤ کہ تم رات میں آتے کیوں ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.