مولوی سارے یہی کہتے ہیں سنئے حضرات
مولوی سارے یہی کہتے ہیں سنئے حضرات
زندگی نام ہے کھاتے ہوئے مر جانے کا
مرغ چاہے ہو کسی کا اسے قابو کر لو
تاکہ آ جائے مزہ تم کو ڈنر کھانے کا
ساس آ جائے تو کیوں گھر سے چپک جاتی ہے
یہ معمہ ہے سمجھنے کا نہ سمجھانے کا
رات کو صوفے پہ سویا میں بڑی مشکل سے
یہ تھا انعام مرے دیر سے گھر آنے کا
اتنی ناراض ہے بیوی مری مجھ سے کہ وہ
پوچھتی رہتی ہے ہر اک سے پتہ تھانے کا
بھیا بیوی سے ڈرو بات نہ اس کی ٹالو
ورنہ اندیشہ ہے پھر بھوک سے مر جانے کا
اپنی شوخی سے نہ باز آئے تم اب بھی حمادؔ
شیخ سے پوچھ لیا راستہ مے خانے کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.